اگر گاڑی کے دروازوں میں سپیکر قدموں کی طرف لگے ہوں تو ایسی صورت میں قرآنِ پاک کی تلاوت یا حمد یا نعتیہ کلام سننا کیسا ہے؟
مذکورہ صورت میں گاڑی کے اسپیکرز سے قرآنِ پاک کی تلاوت یا حمد یا نعتیہ کلام سننا جائز ہے، اس لیے کہ ٹیپ ریکارڈ کی آواز صدائے بازگشت کا حکم رکھتی ہے، یہ حقیقی آواز نہیں، گویا کہ آواز وہاں سے ٹکرا کر آرہی ہے، لہذا اس میں بے ادبی نہیں ہے۔
البتہ جس وقت تلاوت، یا حمد یا نعتیہ اشعار کی آواز ان اسپیکرز میں سے آرہی ہو تو ان اسپیکرز پر پاؤں نہ رکھنا چاہیے، اور اگر یہ اسپیکر اوپر کروائے جاسکتے ہوں تو انہیں اوپر کروادینا چاہیے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"بخلاف السماع من الببغاء والصدى فإن ذلك ليس بتلاوة، وكذا إذا سمع من المجنون؛ لأن ذلك ليس بتلاوة صحيحة؛ لعدم أهليته لانعدام التمييز."
(کتاب الصلاۃ،فصل بیان من تجب علیه سجدۃ التلاوۃ:2/266)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن