گاڑی بک کروائی تھی، ڈلیوری لیٹ کرنے کی وجہ سے کمپنی والے کچھ پیسے واپس کر رہے ہیں، کیا یہ پیسے لینا جائز ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کمپنی سے گاڑی خریدنے کے معاہدہ میں یہ طے ہو کہ گاڑی کی لیٹ ڈیلیوری پر کمپنی اتنی رقم واپس کرنے کی پابند ہوگی تو اس صورت میں یہ اضافی رقم لینا جائز نہیں ہے، اور اگر معاہدہ میں ایسی کوئی بات طے نہ ہو ، بلکہ گاڑی لیٹ پہنچانے پر کمپنی والے خود تبرعاً کچھ رقم واپس کررہے ہیں تو یہ ان کی طرف گاڑی کی قیمت میں کمی شمار ہوگی، اس صورت میں یہ رقم لینا جائز ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"والحاصل أن المذهب عدم التعزير بأخذ المال"۔
( كتاب الحدود، باب التعزير ۴/ ٦۱ ط: سعيد)
وفیہ ایضا:
(وَ) صَحَّ (الْحَطُّ مِنْهُ) وَلَوْ بَعْدَ هَلَاكِ الْمَبِيعِ وَقَبْضِ الثَّمَنِ (وَالزِّيَادَةُ) وَالْحَطُّ (يَلْتَحِقَانِ بِأَصْلِ الْعَقْدِ) بِالِاسْتِنَادِ"
(5 / 154، باب المرابحہ والتولیہ، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201343
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن