بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر بنانے کے لیے ایڈوانس سیلری کا حکم


سوال

کسی محکمے کے ملازم  کاگھر بنانے کے لیے بینک سے ایڈوانس سیلری نکالناجائز ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ایڈوانس سیلری نکالنا در حقیقت بینک سے قرضہ لینا ہے؛  لہذا اگر اس کے عوض آئندہ سیلری میں سے ان پیسوں سے زیادہ رقم کٹے یا یہ رقم لوٹاتے وقت زیادہ رقم لوٹانی پڑے (جیساکہ عملًا رائج ہے کہ ایڈوانس سیلری نکالنے کی صورت میں واپسی پر اضافی رقم چارج ہوتی ہے) تو یہ سود ہے جو کہ ناجائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 249):

"ذلك فضل خال عن العوض فيكون ربًا."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200961

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں