کسی محکمے کے ملازم کاگھر بنانے کے لیے بینک سے ایڈوانس سیلری نکالناجائز ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں ایڈوانس سیلری نکالنا در حقیقت بینک سے قرضہ لینا ہے؛ لہذا اگر اس کے عوض آئندہ سیلری میں سے ان پیسوں سے زیادہ رقم کٹے یا یہ رقم لوٹاتے وقت زیادہ رقم لوٹانی پڑے (جیساکہ عملًا رائج ہے کہ ایڈوانس سیلری نکالنے کی صورت میں واپسی پر اضافی رقم چارج ہوتی ہے) تو یہ سود ہے جو کہ ناجائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 249):
"ذلك فضل خال عن العوض فيكون ربًا."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200961
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن