بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

گھر میں پالتو طوطا مر جائے تو کیا کریں؟


سوال

ہمارے گھر کچھ ماہ پہلے طوطا اڑ کر آ گیا کہیں سے ، اور شہر میں یہ معلوم کرنا مشکل تھا کہ کس کا ہے ، اس لیے ہم نے اسے رکھ لیا کافی حفاظت کی ،خوارک وغیرہ کا بھی خیال رکھا ، اور اسے زیادہ تر گھر میں کُھلا رکھتے تھے۔ پَر وغیرہ نہیں کاٹے تھے بس ہال کا دروازہ بند کر کے چھوڑ دیتے تھے ، آج بھی اسے کُھلا رکھا ،لیکن وہ پنکھے میں آ کر شہید ہو گیا ، پنکھا ایک دم تیز ہوا اور وہ سیدھا دروازے سے اڑ کر لگ گیا ، ابھی پنکھا تیز ہوئے دو منٹ بھی نہیں گزرے تھے ،حالانکہ میں پنکھا بند کردیتی ہوں ، میں تب سے بہت پریشان کہ کیا کروں ؟ کیونکہ میری وجہ سے ایسا ہوا ۔میرے ہی کمرے میں تھا ،میں نےہی اسے کھولا چھوڑا تھا، میں اب اس کا صدقہ دے دوں؟ ، یا اور کوئی طوطا لا کر اس کی دیکھ بھال کروں؟  یا اس کی جگہ آزاد کر دوں طوطا لے کر؟  

جواب

صورتِ  مسئولہ میں سائلہ نے چونکہ طوطے کو جان بوجھ کر نہیں مارا، بلکہ وہ حادثاتی طور پر پنکھے سے ٹکرا کر مر گیا ہے، لہٰذا سائلہ اس پر گناہگار نہیں ہوئیں، حسب توفیق کچھ صدقہ وغیرہ کرنا چاہیں تو کر سکتی ہیں، اس کے علاوہ کچھ کفارہ یا ضمان وغیرہ آپ پر لازم نہیں۔

فتح الباری میں ہے:

"إن في الحديث دلالةً على جواز إمساك الطير في القفص ونحوه، ويجب على من حبس حيواناً من الحيوانات أن يحسن إليه ويطعمه ما يحتاجه لقول النبي صلى الله عليه وسلم".

(10: 584،قوله باب الكنية للصبي وقبل أن يولد للرجل، دار المعرفة بيروت)

كنز العمال میں ہے:

"رفع ‌عن ‌أمتي الخطأ والنسيان وما استكرهوا عليه". "طب عن ثوبان." 

(کتاب التوبۃ، فصل ثانی، ج نمبر 4، ص نمبر 233، مؤسسۃ الرسالۃ)

مرقاة المفاتيح میں ہے:

"وعن ابن عمر قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم. ينهى أن تصبر بهيمة، أو غيرها للقتل . متفق عليه."

(کتاب الصید و الذبائح ج نمبر 6، ص نمبر  2649، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510100976

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں