بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

گھڑی دونوں ہاتھ میں پہن سکتے ہیں


سوال

گھڑی کو دائیں ہاتھ میں پہننا چاہیے یا بائیں ہاتھ میں؟

جواب

شرعی اعتبار سےگھڑی پہننے میں کسی ہاتھ کی تعیین  نہیں، اپنی سہولت کے مطابق جس ہاتھ میں چاہیں  پہن سکتے ہیں ، البتہ اکثر  خیر  کی چیزوں میں   آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں سمت کو ترجیح دی ہے،گھڑی بھی خیر کا ذریعہ ہے، کیوں کہ اس سے نماز وں کے اوقات معلوم ہوتے ہیں،اس لیے گھڑی بھی دائیں ہاتھ میں پہننا بہتر ہے ، البتہ اگر کوئی بائیں ہاتھ میں پہنے، تو بھی کوئی حرج نہیں ۔

بخاری شریف میں ہے:

"عن عائشة قالت: «كان النبي صلى الله عليه وسلم ‌يحب ‌التيمن ما استطاع في شأنه كله، في طهوره وترجله وتنعله»."

(كتاب الصلاة، ‌‌باب التيمن في دخول المسجد وغيره، ج:1، ص:93، رقم الحدیث:426، ط:دار طوق النجاة)

ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جتنا ممکن ہو سکتا تھا اتنا اپنے ہر کام میں دائیں جانب سے ابتدا کرنے کو پسند کرتے تھے، مثلا: طہارت حاصل کرنے میں، اور کنگھی کرنے میں، اور جوتے پہنے ہیں ۔ (کشف الباری)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510101189

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں