بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

گھر کی دیوار باہر غیر مملوکہ جگہ تک نکالنا


سوال

ایک شخص  گھر کے تنگ ہونے کی وجہ سے  اپنے گھر کی دیوار کو گلی کی جانب تین فٹ باہر نکالنا چاہتا ہے،   اس فعل سے مذکورہ دیوار گھر کے چھجے کی سید ھ میں آجائے گی، مذکورہ دیوار کی جگہ  فی الحال چبوترا بنا ہوا ہے، جسے توڑ کر مذکورہ دیوار بنائی جائے گی،  حال یہ ہے کہ مذکورہ گلی  12 میٹر  ہے، جو کہ کافی وسیع اور چوڑی ہے، اس دیوار کے نکالنے سے لوگوں کو ضرر لاحق نہیں ہوگا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے مکان کی دیوار کو تین فٹ باہر  گلی کی طرف نکالے؛ اس لیے کہ باہر والی جگہ  اس کی ملکیت نہیں، باقی اگر مذکورہ تجاوزات سے کسی کو ضرر نہیں ہوتا تو اس کی وجہ سے مذکورہ تجاوزات جائز نہیں ہو جائیں گی، حکم یہی رہے گا۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن سعيد بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أخذ شبراً من الأرض ظلماً؛ فإنه يطوقه يوم القيامة من سبع أرضين»".

(مشكاة المصابيح، 1/254، باب الغصب والعاریة، ط: قدیمی)

ترجمہ: حضرت سعید بن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کی بالشت بھر زمین بھی ازراہِ ظلم لے گا قیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی زمین اس کے گلے میں بطورِ طوق ڈالی جائے گی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں