بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

غسل میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنے کی فرض مقدار


سوال

غسل کرتے وقت منہ اور ناک میں کتنی بار پانی ڈالنا فرض ہے ؟

جواب

غسل میں صرف ایک بار(منہ بھر کر) کلی کرنا  اور ایک بارناک میں   (نرم ہڈی تک)پانی چڑھانا فرض ہے، باقی تین دفعہ سنت ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وفرض الغسل) أراد به ما يعم العملي كما مر، وبالغسل المفروض كما في الجوهرة، وظاهره عدم شرطية غسل فمه وأنفه في المسنون كذا البحر، يعني عدم فرضيتها فيه وإلا فهما شرطان في تحصيل السنة (غسل) كل (فمه) ويكفي الشرب عبا لأن المج ليس بشرط في الأصح (وأنفه) حتى ما تحت الدرن".

(کتاب الطهارة، فرض الغسل، ج:1، ص:151، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144601100122

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں