بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

گورنمنٹ ملازم کے انتقال کے بعد سرکار سے ملنے والی مراعات کا حکم


سوال

 کیا سرکاری ملازم کی وفات پر وراثت میں حصہ کے علاوہ پنش اور واجبات جو اس کی بیوہ کو سرکار کی طرف سے ملتے ہیں؟ وہ شریعت کے مطابق بیوہ ہی کا حق ہے یا ورثاء  میں تقسیم ہوں گے ۔  واجبات کی تفصیل یہ ہے: پنشن، گریجویٹی، پروویڈنٹ فنڈ، تنخواہ ، پلاٹ، یا کوئی اور مراعات وغیرہ ۔  برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں!

جواب

صورتِ  مسئولہ میں:

۱)  پراویڈنٹ  فنڈ  اور  سرکاری ادارہ  پر مرحوم کی واجب الادا  تنخواہ میراث  میں ورثاء کے شرعی حصوں کے مطابق  تقسیم ہوگی اگرچہ وہ سرکار نے مرحوم کی بیوہ کو ہی دی ہو  ۔

۲) گریجویٹی  اور  پینشن جب سرکار نے بیوہ کے نام جاری کی ہے تو وہ صرف بیوہ کو ہی ملے گی، اس مین ورثاء کا حق نہیں ہوگا؛ کیوں کہ  یہ سرکاری ادارہ کی طرف سے بیوہ کے لیے تبرع و احسان ہے۔

۳) پلاٹ اگر مرحوم کی زندگی میں مرحوم کا نہیں تھا اور ان کے انتقال کے بعد سرکار نے صرف مرحوم کی بیوہ کو دیا ہے تو پھر اس میں بھی صرف بیوہ کا حق ہوگا ،ورثاء کو کچھ نہیں ملے گا۔

نوٹ: اس کے علاوہ جو مراعات ہیں ان کی تفصیل بتا کر معلوم کرلیں۔ 

وفی الفقه الإسلامي وأدلته میں ہے:

‌‌  "الإرث لغةً: بقاء شخص بعد موت آخر بحيث يأخذ الباقي ما يخلفه الميت. و فقهاً: ما خلفه الميت من الأموال و الحقوق التي يستحقها بموته الوارث الشرعي."

(الفصل الاول، تعریف علم المیراث ج نمبر 10، ص نمبر  7697،دار الفکر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية."

(کتاب الھبة ج نمبر ۴ ص نمبر ۳۷۸،دار االفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144308101003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں