بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

گروپ کا نام رحماء بینھم رکھنا


سوال

ہم نے اپنے اہل علم ضرورت مند ساتھیوں کے ساتھ تعاون کی ترتیب شروع کی ہے ، اس تعاون کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہے اور اس گروپ کا نام رحماء بینھم رکھا ہے ، یہ نام رکھنا درست ہے؟

جواب

رحماء بینھم کا لغت میں معنی :آپس میں مہربان ہونے کے ہیں، قرآن کریم میں یہ صفت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی بیان کی گئی ہے،لہٰذالفظ کے لغوی معنیٰ کا اعتبار کرتے ہوئےیہ نام رکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ 

قرآن کریم میں ہے:

"(مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُكَّعاً سُجَّداً يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنْ اللَّهِ وَرِضْوَاناً سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَمَثَلُهُمْ فِي الإِنْجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمْ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْراً عَظِيماً ) ...(الفتح،29)"

ترجمہ:

"محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ کے صحبت یافتہ ہیں وہ کافروں کے مقابلہ میں تیز ہیں اور آپس میں مہربان ہیں اے مخاطب تو ان کو دیکھے گا کہ کبھی رکوع کررہے ہیں کبھی سجدہ کررہے ہیں اللہ تعالیٰ کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں لگے ہیں انکے آثار بوجہ تاثیر سجدہ کے انکے چہروں پر نمایاں ہیں یہ ان کے اوصاف تو ریت میں ہیں اور انجیل میں ان کا یہ وصف ہے کہ جیسے کھیتی اس نے اپنی سوئی نکالی پھر اس نے اسکو قوی کیا پھر وہ اور موٹی ہوئی پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہوگئی کہ کسانوں کو بھلی معلوم ہونے لگی تاکہ ان سے کافروں کو جلادے اللہ تعالیٰ نے ان صاحبوں سے جو کہ ایمان لائے ہیں اور نیک کام کررہے ہیں مغفرت اور اجر عظیم کا وعدہ کر رکھا ہے۔(بیان القرآن)"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510101093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں