اگر کنواری عورت زنا کی مرتکب ہو اور پھر معافی مانگ لے اور کسی اور سے نکاح کر لے تو کیا الله اس کے گناہ پر پردہ ڈال دے گا؟
حدیث شریف میں آتا ہے کہ گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے کہ اس نے کوئی گناہ کیا ہی نہیں، لہذا اگر کسی خاتون سے زنا کا ارتکاب ہو گیا ہو اور وہ سچے دل سے توبہ کر لے، ماضی پر ندامت ہو اور آئندہ نہ کرنے کا عزم ہو تو اللہ تعالیٰ سے قوی امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے گناہ کو معاف فرما دیں گے اورگناہ پر پردہ ڈال دیں گے۔
قرآن مجید میں ہے:
"قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ." (الزمر: 53)
ترجمہ:
" آپ کہہ دیجیئے کہ اے میرے بندو جنہوں نے (کفر و شرک کر کے) اپنے اوپر زیادتیاں کی ہیں کہ تم خدا کی رحمت سے ناامید مت ہو، بالیقین خدا تعالیٰ تمام (گزشتہ) گناہوں کو معاف فرما دے گا، واقعی وہ بڑا بخشنے والا بڑی رحمت والا ہے۔ " (بیان القرآن)
حدیث شریف میں ہے:
"وعن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «التائب من الذنب كمن لا ذنب له» . رواه ابن ماجه."
(مشكوة المصابيح، كتاب الدعوات، باب الاستغفار والتوبة، الفصل الثالث، جلد: 2، صفحه: 730، طبع: المكتب الاسلامي)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144512100055
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن