بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل کے مسائل


سوال

محترم جناب مفتی صاحبالسلام علیکماللہ تعالیٰ آپ کو دین کی خدمت کے لیے دنیا اور آخرت میں جزائے خیر عطا کرے۔ جزاک اللہ خیرا۔سوالات:1۔ غسل جنابت کے لیے کم از کم صرف پانی سے ایک مرتبہ کلی کرنے اور ایک دفعہ ناک میں پانی ڈالنے سے اور پورے جسم پر پانی بہانے سے غسل جنابت صحیح اور مکمل ہوجاتا ہے؟ وضو کیا لازمی ہے؟2۔ کیا غسل جنابت کے لیے پانی سے کلی کافی ہے یا پانی سے غرغرے کیا لازمی ہے؟3۔ چونکہ اکثر دانتوں میں تھوڑا بہت کھانا پھنسا ہوتا ہے تو غسل جنابت سے پہلے دانتوں میں دھاگا مار کر کھانا نکالنا ضروری ہے؟ اور دانتوں میں برش کیا ضروری ہے؟ یا اس کے بغیر بھی بلا شبہ غسل جنابت صحیح ہوگا؟4۔ اگر بالوں میں تیل لگا ہو یا چہرے پر کریم وغیرہ لگائی ہو تو غسل جنابت کے لیےبدن پر صرف پانی بہانا کافی ہے یا صابن سے نہانا اور بالوں کو صابن سے دھونا لازمی ہے؟5۔اگر کسی کو شک رہتا ہو کہ پتہ نہیں غسل جنابت صحیح ہوا ہوگا یا نہیں تو پھر نماز وغیرہ بھی صحیح نہ ہوگی تو کیا وہ احتیاطاً دو دفعہ غسل کا عمل دہرائے یا ایک ہی دفعہ غسل کر لے اور شک کی طرف توجہ نہ دے؟6۔ اگر غسل جنابت کے درمیان وضو ٹوٹنے والی کوئی چیز پیش ہوجائے، ہوا نکلنا یا پیشاب کا قطرہ آنا تو کیا غسل کا عمل دوبارہ سے شروع کریں؟ یا غسل ہوجائے گا؟جزاک اللہ خیرااحمد خان

جواب

1۔غسل میں صرف تین چیزیں فرض ہیں: (1) اس طرح کلی کرنا کہ سارے منہ میں پانی پہنچ جائے، (2) ناک میں پانی ڈالنا، جہاں تک ناک نرم ہے، (3) سارے بدن پر پانی پہنچانا۔ مذکورہ تین کام کرلینے سے غسل صحیح ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ باقی چیزیں وضو وغیرہ سب سنت ہے۔2۔ غسل میں سارے منہ میں پانی پہنچانا ضروری ہے، غرارہ کرنا واجب نہیں، بلکہ سنت ہے۔3۔دانتوں میں اگر کوئی چیز پھنسی ہو جس کی وجہ سے اس جگہ تک پانی نہ پہنچ سکے تو غسل سے پہلے اسے نکالنا بھی ضروری ہے۔4۔ بالوں میں تیل لگا ہو تو اس کے ساتھ بھی غسل ہوجائے گا، البتہ کریم اگر ایسی ہے جس کی تہہ چہرے پر جمی ہو اور کھال تک پانی پہنچنے میں وہ رکاوٹ ہو تو اس کا ہٹانا ضروری ہے ورنہ غسل نہیں ہوگا۔5۔ سنت کے مطابق مکمل غسل کرلینے کے بعد کسی شک کی گنجائش نہیں اور نہ ہی غسل دہرانے کی ضرورت ہے۔6۔ غسل ہوجائے گا، دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت نہیں۔


فتوی نمبر : 143409200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں