مسئلہ یہ ہے کہ کسی وجہ سے سال گذشتہ میں قربانی کرنے سے قاصر رہا تو کیا اس سال پچھلے سال کی قضا شدہ قربانی ملا کر میں دو قربانیاں ادا کروں یا کوئی مزید ایسا طریقہ بتائیں جس سے پچھلے سال کی قربانی بھی ادا ھو جاۓ۔
بصورت مسئولہ گزشتہ سال کی قربانی کو حالیہ سال کی قربانی کے ساتھ ملا کر کرنا درست نہیں،بلکہ اگر گزشتہ سال کی قربانی سائل پر واجب تھی اور ناوقفیت یا غفلت کی وجہ سے رہ گئی تو اب اس کے عوض ایک متوسط بکرے/بکری کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہوگا، یہی اس کی تلافی کی صورت ہے۔ اور حالیہ سال کی قربانی الگ سے کرنی ہوگی۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 65):
ولو كان موسراً في جميع الوقت فلم يضح حتى مضى الوقت ثم صار فقيراً صار قيمة شاة صالحة للأضحية ديناً في ذمته يتصدق بها متى وجدها۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200142
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن