بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کو راشن دینا


سوال

کیا مسلمان شخص  رمضان المبارک  میں   عیسائیوں کو  راشن دے سکتا ہے؟

جواب

غیر مسلم (عیسائی) اگر حاجت مند ہو تو اسے صدقات نافلہ یعنی زکات اور  صدقہ فطر کے   علاوہ کوئی بھی نفلی صدقہ  دے سکتے ہیں، لیکن  جب مسلم اور غیر مسلم دونوں حاجت مند ہوں تو افضل یہ ہے کہ کسی مسلمان حاجت مند شخص ہی کو دیا جائے، خواہ رمضان المبارک ہو یا کوئی اور مہینہ ہو۔

مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:

""عن إبراهیم بن مهاجر قال: سألت إبراهیم عن الصدقة علی غیر أهل الإسلام، فقال: أما الزکاة فلا، وأما إن شاء رجل أن یتصدق فلا بأس...عن إبراهيم بن (مهاجر) عن إبراهيم قال: لا (تعطهم) من الزكاة وأعطهم من (التطوع)...عن إبراهيم قال: لا (يعطى) (المشركون) (من الزكاة شيئًا)."

(كتاب الزكوة، ما قالوا في الصدقة یعطي منها أهل الذمة، ج:6، ص:304، ط: دار الكنوز الرياض)

کفایت المفتی میں ہے:

”جواب :  مالِ زکات سے غیر مسلم محتاجوں،  بیواؤں،  یتیموں کی امداد کرنا جائز نہیں،  صدقات نافلہ  ذمی کو دے سکتے ہیں ۔“

(کتاب الزکوۃ والصدقات، ج:4، ص:280، ط: دار الاشاعت)

بہشتی زیور میں ہے:

”زکات کا پیسہ کسی کافر کو دینا درست نہیں،  مسلمان ہی کو دیو ے،  اور زکات اور عشر اور صدقۂ فطر اور نذر اور کفارہ کے سوا اور  خیرات کا فر کو بھی دینا درست ہے۔ “

(حصہ سوم، جن لوگوں کو زکات دینا جائز ہے ان کا بیان، ص:158، ط: اسلامک بک سروس)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144607103015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں