بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1446ھ 18 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ پر حیض کا خون لگنے کے بعد پاکی کا حکم


سوال

اگر ہاتھ پر حیض لگ جائے، اور اس کو سادہ پانی سے مل کر کئی بار دھو لیا جائے،لیکن ہاتھ سے پھر بھی لہسن کی طرح کی بدبو آئے، اور اس بات کا سو فیصد یقین نہ ہو کہ یہ حیض کی بدبو ہے، تو کیا ہاتھ ایسی صورت میں ناپاک ہوگا؟

جواب

اگر بدن یا کپڑے پر کوئی ایسی نجاست لگ جائے ،جس کا اثر (رنگ، بو ) محض پانی سے زائل نہ ہو، بلکہ اس کے ازالے کے لیے صابن یا کسی اور چیز کی ضرورت پڑے، تو صرف پانی سے اچھی طرح دھونا ہی کافی ہوگا، اور وہ پاک شمار ہوگا، خواہ کچھ اثر باقی رہ جائے،لہٰذاصورتِ مسئولہ میں اگر ہاتھ کو حیض کے خون سے پاک کرنے کے لیے پانی سے اچھی طرح دھو لیا گیا ہو، تو وہ پاک ہو جائے گا، چاہے حیض کی بو باقی رہ جائے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإن كانت شيئا لا يزول أثره إلا بمشقة بأن يحتاج في إزالته إلى شيء آخر سوى الماء كالصابون لا يكلف بإزالته...وإذا غمس الرجل يده في السمن النجس أو أصاب ثوبه ثم غسل اليد أو الثوب بالماء من غير حرص وأثر السمن باق على يده يطهر وبه أخذ الفقيه أبو الليث وهو الأصح. هكذا في الذخيرة."

(کتاب الطهارۃ،الفصل الأول فی تطھیرالأنجاس،ج:1،ص:42،ط:دار الفكر بيروت)

فتاوی شامی میں ہے:

"ولا يضر بقاء أثركلون وريح (لازم) فلا يكلف في إزالته إلى ماء حار أو صابون ونحوه،قال ابن عابدین:(قوله: كلون وريح) الكاف استقصائية؛ لأن المراد بالأثر هو ما ذكر فقط كما فسره في البحر والفتح وغيرهما، وأما الطعم فلا بد من زواله؛ لأن بقاءه يدل على بقاء العين كما نقل عن البرجندي، واقتصر القهستاني على تفسير الأثر بالريح فقط، وظاهره أنه يعفى عن الرائحة بعد زوال العين وإن لم يشق زوالها. وفي البحر أنه ظاهر ما في غاية البيان.أقول: وهو صريح ما نقله نوح أفندي عن المحيط حيث قال لو غسل الثوب عن الخمر ثلاثا ورائحتها باقية طهر وقيل لا ما لم تزل الرائحة."

(کتاب الطهارۃ،باب الأنجاس،ج:1،ص:329،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں