بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

حائرہ، ایلاف اور ویام نام رکھنے کا حکم اور ان کے معانی


سوال

لڑکی کا نام حائرہ  /  ایلاف / ویام رکھنا درست ہے؟ صحیح تلفظ اور معنی میں رہنمائ فرمائیں!

جواب

1-   ’’حَائِرَہ ‘‘ کے معنی ہیں: حیران وسرگرداں، ایسی عورت جو  کبھی جوان نہ ہو، یا جس میں کوئی خیر نہ ہو۔  

یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

"الحائرة من النساء و الشاء: التي لا تشب أبدًا و يقال: ما هو إلا حائرة من الحوائر أي لا خير فيه." (معجم متن اللغة) 

2-’’إِيْلَاف ‘‘  مصدر ہے، عَلَم (نام)  نہیں ہے، اس کا معنی ہے: مانوس ہونا ۔ 

یہ نام رکھا جاسکتاہے۔

3- وِیَام یا وِئَامکا معنی ہے: رہن سہن اور محبت میں ہم آہنگی اور موافقت، دوستی۔ 

یہ نام بھی رکھا جاسکتاہے۔

"وئام.  مص. واءم. ۱- موافقة في العشرة والود وغيرهما. ۲-  صداقة." (معجم الرائد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144202200366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں