بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 ذو الحجة 1445ھ 03 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

حلال جانور کے حرام اجزاء کا بیرونی استعمال


سوال

جانور کے کپورے ان سات اعضاء میں سے ہیں کہ جن کا کھانا حرام ہے،  اب سوال یہ ہے کہ کیا ان کو کھانے کے علاوہ بطور دوا بیرونی استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں؟ مثلا طلاء کے طور پر؟

جواب

واضح رہے کہ جانور کے وہ اجزاء جن کا داخلی استعمال یعنی ان کا کھانا پینا حرام ہو، وہ ذبحِ شرعی کے بعد پاک ہو جاتے  ہیں، ان کا کھانا پینا حلال نہیں ہوتا،  لیکن پاک ہو جانے کی وجہ سے اس کا خارجی اور بیرونی استعمال جائز ہوتا ہے، لہذا جانور کے کپوروں کو کھانے پینے کے علاوہ  بطورِ دوا بیرونی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200702

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں