بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

حالتِ حیض میں جماع کرنا


سوال

حالت حیض میں جماع کا گناہ 1978 میں ہوا تھا تو صدقہ اس وقت کے سونا کی قیمت سے ہوگا یا موجودہ قیمت سے ؟

جواب

واضح رہے کہ حالتِ حیض میں جماع کرنا ناجائز اور حرام ہے،اگر زوجین کی رضامندی سے اس گناہ کا ارتکاب ہوا ہے تو دونوں گناہ گار ہوئے،دونوں استغفارکریں، اور حالتِ حیض میں جماع ہوجانے کی صورت میں مستحب یہ ہےکہ ایک دینار (4.374  گرام سونے کا سکہ) یا آدھا دینار (یا اس کی قیمت) صدقہ کریں،مارکیٹ میں جو سونے کی قیمت ہو اس کے حساب سے دینار کی قیمت معلوم کی جاسکتی ہےاور ادائیگی کے وقت کا اعتبار کرے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(قوله ويندب إلخ) لما رواه أحمد وأبو داود والترمذي والنسائي عن ابن عباس مرفوعاً «في الذي يأتي امرأته وهي حائض، قال: يتصدق بدينار أو نصف دينار»، ثم قيل: إن كان الوطء في أول الحيض فبدينار أو آخره فبنصفه، وقيل: بدينار لو الدم أسود وبنصفه لو أصفر. قال في البحر: ويدل له ما رواه أبو داود والحاكم وصححه: «إذا واقع الرجل أهله وهي حائض، إن كان دماً أحمر فليتصدق بدينار، وإن كان أصفر فليتصدق بنصف دينار."

 (‌‌كتاب الطهارة،‌‌باب الحيض،ج:1،ص:298،ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں