بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

حالت حیض میں مہندی لگانے کا حکم


سوال

حالت حیض میں مہندی لگانا کیسا ہے ؟جب تک مہندی لگی  رہے  گی تو کیا عورت ناپاک رہتی ہے؟

جواب

حیض کی حالت میں مہندی لگانے کی  شرعاً   کوئی ممانعت نہیں ہے اور مہندی  لگانے کے بعد بھی  پانی جلد تک  پہنچ سکتاہے، لہذا حیض کی حالت میں مہندی لگانے کے بعد پاک ہونے پر غسل  کرنے  سے عورت پاک ہوجائے گی ، نیز مہندی لگی ہوئی ہو اسی حال میں وضو کرنے سے وضو بھی ہوجائے گا۔  

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

”عورتوں کے خاص ایام میں مہندی لگانا شرعاً جائز ہے، اور یہ خیال غلط ہے کہ ایام میں مہندی ناپاک ہوجاتی ہے“۔

(حیض ونفاس کا بیان، ج: 3، ص: 141، ط: مکتبہ لدھیانوی)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وفي الجامع الصغير سئل أبو القاسم عن وافر الظفر الذي يبقى في أظفاره الدرن أو الذي يعمل عمل الطين أو المرأة التي صبغت أصبعها بالحناء، أو الصرام، أو الصباغ قال كل ذلك سواء يجزيهم وضوءهم."

(کتاب:الطہارۃ، باب: فرائض الوضوء،ج: 1، ص: 4، ط: دار الفکر بیروت)

فتاوی شامی  میں ہے:

"( به يفتى ) صرح به في المنية عن الذخيرة في مسألة الحناء والطين والدرن معللا بالضرورة  قال في شرحها ولأن الماء ينفذه لتخلله وعدم لزوجته وصلابته والمعتبر في جميع ذلك نفوذ الماء ووصوله إلى البدن."

(کتاب: الطہارۃ، باب: ابحاث الغسل،ج1، ص: 154 ط: سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144608102197

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں