بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

حاملہ جانور کی قربانی کا حکم


سوال

مدرسہ میں صدقہ کی بکری آئی ہے اور وہ حاملہ ہے، کیا اس کو ذبح کرنا ضروری ہے؟  یا بچے  کی پیدائش تک انتظار کر سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ حاملہ یا گابھن جانور کا ذبح کرنا جائز ہے،تاہم اگر بچے کی ولادت بالکل قریب ہو تو اس کو ذبح کرنا مکروہ ہے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"شاة أو بقرة أشرفت على الولادة، قالوا: يكره ذبحها؛ لأن فيه تضييع الولد."

(كتاب الذبائح، الباب الأول، ج:5، ص:287، ط:دار الفكر۔بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144603103211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں