بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 ذو الحجة 1445ھ 03 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

حق مالی سے توبہ کی صورت


سوال

اگر کسی کا حق کھایا ہے،  اس کے بعد توبہ کر لی،  کیا توبہ اس شرط پہ قبول ہو گی کہ توبہ سے پہلے اس کا حق واپس کرنا ہے یا جب مالی حالات بہتر ہو جائیں، تب اس کا حق واپس کر دیں؟

جواب

اگر گناہ کا تعلق کسی آدمی کے حق سے ہو تو اس سے توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ حق ادا کیا جائے یا صاحبِ  حق سے اسے معاف کرالیا جائے، جب تک حق ادا نہیں کیا جاتا یا صاحبِ  حق سے معاف نہیں کرالیا جاتا تب تک توبہ ناقص ہے۔

وفي شرح مسلم للنووي:

"قال أصحابنا و غيرهم من العلماء: للتوبة ثلاثة شروط: أن يقلع عن المعصية، و أن يندم فعلها، و أن يعزم عزماً جازماً أن لايعود إلى مثلها أبداً، فإن كانت المعصية متعلق بآدمي، فلها شرط رابع، و هو: رد الظلامة إلى صاحبها، أو تحصيل البراء ة منه."

( ۸/۲۹۳، باب في استحباب الاستغفار والاستکثار فیه، مرقاة المفاتیح:۵/۲۴۱، باب الاستغفار والتوبة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201831

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں