میر ے پاس ایک سونے کا اور ایک چاندی کا سیٹ ہے تو اگر میں یہ نیت کرلوں کہ چاندی کا سیٹ میں کسی کو دوں گی آئندہ خود استعمال نہیں کروں گی، تو کیا تب بھی زکاۃ واجب ہوگی، جب کہ سونے کے سیٹ کی اتنی مالیت نہیں کہ اس پر زکاۃ ہو؟
جب تک آپ نے وہ سیٹ کسی کو قبضے میں دے کر مالک نہیں بنایا، تو محض نیت کرنے سے وہ کسی کا نہیں ہو گا، وہ آپ ہی کی ملکیت میں ہے؛ لہٰذا اگر چاندی اور سونے (یا نقدی یا مالِ تجارت) کو ملاکر مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ ہو اور زکاۃ کا سال پورا ہوچکا ہو تو آپ پر مجموعی مالیت کا ڈھائی فیصد بطورِ زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن