بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

حفاظت کی غرض سے کسی عامل کے بتائے صَبْرَصًا اَبْرَصًا صَارِصًا صَوْرَصًا کے الفاظ پر مشتمل حصار پڑھنا


سوال

"بسم الله الرحمن الرحيم اللهم يا حافظ يا حفيظ ياناصر يا نصير يا راقب يا رقيب يا كافي يا كفيل يا باقي يا وكيل عليه توكلت واليه انيب - صَبْرَصًا اَبْرَصًا صَارِصًا صَوْرَصًا حِصار من كل آفات وقوى الشر وبلاء - فوق العرش تحت الثرىٰ"

 مجھے کسی نے حفاظت کے لیے مندرجہ بالا  حصار بھیجا ہے، آپ سے یہ معلوم کرنا ہے کہ اس میں کسی قسم کے شرکیہ یا ایسے غلط الفاظ تو موجودنہیں ہیں جس سے بندہ گنہگار ہو، خاص کر خط کشیدہ الفاظ ، مجھے اس کا مطلب معلوم نہیں ہورہا،اِس کا کیا مطلب ہے؟ آپ سے یہ تصدیق کروانی ہے کہ کیا یہ حصار پڑھنا چاہیے یا نہیں ؟اگر یہ ٹھیک نہیں ہے تو مہربانی فرما کر کوئی آزمودہ حصار بتا دیجیے۔

جواب

صورت مسئولہ میں یہ حصار بعینہٖ مذکورہ الفاظ و ترتیب کے ساتھ  قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہے،بالخصوص خط کشیدہ الفاظ کا کہیں ثبوت نہیں ملتا،بعض غیرمعتبر و غیرمستند عامل اِسے طلسم وغیرہ کے لیے استعمال کرتے ہیں، البتہ خط کشیدہ الفاظ کے علاوہ دیگر الفاظ اپنے معنی و مطلب کے لحاظ سے درست ہیں۔لہذا معنی معلوم نہ ہونے کی وجہ سے نہ پڑھیں۔

لہذا آپ طہارت ،پنج وقتہ نمازوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ مندرجہ بالا غیرمستند الفاظ پر مشتمل حصار پڑھنے کے  بجائےقرآن و حدیث سے ثابت مسنون دعاؤں اور مستند و معتبر اذکار و وظائف بالخصوص روزانہ آیت الکرسی اور آخری قل صبح شام پڑھیں،گھر میں سورہ بقرہ پڑھنے کا معمول بنالیا جائے ، بآوازِ بلند ہو تو زیادہ بہتر ہے۔

 


فتوی نمبر : 144605101060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں