بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

حورش نام رکھنا


سوال

میں نے سنا ہے کہ نام بھی بچوں پر بھاری پڑ جاتا ہے۔

میں نے اپنی تیسری بیٹی کا نام حورش ارشاد رکھا ہے ،8 مہینے عمر ہو گئی ہر وقت بیمار رہتی ہے  ،یہ نام ٹھیک ہے ؟

جواب

شریعتِ مطہرہ نے مسلمانوں کو اپنے بچوں کے اچھے نام رکھنے کا حکم دیا اور اس کو والدین پر اولاد کا حق قرار دیا ، اور جن ناموں کے معنی اچھے نہیں ہیں ان کو رکھنے سے منع کیا، خود آپ ﷺ نے بہت سے بچوں کے ایسے نام جن کے معنی اچھے نہیں ہوتے ان کو تبدیل کرکے اچھے معنی والے نام رکھ  دیے۔  لہذا   نام کے اچھا اور بامعنی ہونے کا انسان کی شخصیت پر  اثر پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اچھے نام رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

حورش کا معنی ہمیں تلاش کے باوجودعربی میں نہیں مل سکا، البتہ اس کے قریب عربی زبان میں ’’حرش‘‘ کے مادے سے ’’حریش اور حُرُوش‘‘کے الفاظ مستعمل ہیں جن کامعنی کنکھجورا کے ہیں۔

اور اگر حورش میں دونوں الفاظ جدا جدا مراد لیے جائیں تو ’’حور‘‘عربی زبان میں جنتی عورت کو کہتے ہیں اور"اش"فارسی میں بطور ضمیر متصل کے استعمال ہوتا ہے، جس کا معنی ہے "اس کا"،اس اعتبار سے "حورش"کا معنی ہے :اس کی حور ۔اس لحاظ سے بھی یہ نام بہتر معلوم نہیں ہوتا۔

اور "آ"(الف مدہ کے ساتھ )’’آش‘‘فارسی زبان میں ’’یخنی‘‘،’’دم پخت ‘‘اور ’’شوربا ‘‘کے ہیں، اس اعتبار سے بھی اس کا معنی مناسب نہیں۔

بہتر یہی ہے کہ صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھ لیاجائے۔یا کوئی اچھے معنی پر مشتمل عربی زبان کا نام رکھ لیاجائے۔

-مصباح اللغات،ص:146،ط:قدیمی کتب خانہ کراچی ۔

-فیروزاللغات،فارسی ، اُردو،ص:12،ص:51،ط:فیروز سننزلاہور۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311100577

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں