بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

عضو مخصوص زبردستی بیوی کے منہ میں دینا


سوال

اگر شوہر زبردستی اپنی شرم گاہ  بیوی کے منہ میں دے ،اور سمجھانے کے باوجود نہ سمجھے ،تو بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں   شوہر کا  مذکورہ عمل  انتہائی قبیح عمل ہے،جس پاکیزہ زبان سے اللہ تعالیٰ کا نام لیا جاتا ہے، قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے، اسے ایسے کاموں میں استعمال کرنا مہذب انسان کا کام نہیں،   بیوی  کو چاہیے ، کہ شوہر کو  ادب  و احترام کے ساتھ سمجھاتی رہے،اس کے ساتھ ساتھ شوہر کے نیک عمل کے  لیے دعا کرتی رہے۔

المحیط البرھانی   میں ہے:

"إذا أدخل الرجل ذكره فم أمرأته فقد قيل: يكره؛ لأنه موضع قراءة القرآن، فلا يليق به إدخال الذكر فيه."

(‌‌كتاب الاستحسان والكراهية، ‌‌الفصل الثاني والثلاثون في المتفرقات، 408/5، ط: دار الكتب العلمية، بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510100824

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں