کرپٹو کرنسی سے پیسہ کمانا جائز ہے یا نہیں، اگر ملک میں اسے لیگل قرار دے دیا جائے؟
کرپٹو کرنسی کا معاملہ تاحال مشکوک اور زیر تحقیق ہے؛ اس لیے جب تک مستند مفتیانِ کرام کی طرف سے بالاتفاق اس کے جواز یا عدمِ جواز کا فتوی نہ دیا جائے، اس وقت تک اس کی خرید و فروخت سے اجتناب کیا جائے، چاہے اسے لیگل ہی کیوں نہ قرار دے دیا جائے۔
یہ بھی ملحوظ رہے کہ جامعہ کے مفتیانِ کرام کی طرف سے کافی عرصے سے اس کرنسی کی مختلف حیثیتوں پر غور و خوض جاری ہے، اس کرنسی کی ایجاد و بناوٹ اور مائننگ سمیت دیگر فنی اعتبارات سے بھی اس کا جائزہ لیا گیا ہے، لیکن تاحال اسے کرنسی یا باقاعدہ مال قرار دے کر اس کے ذریعے خرید و فروخت کے جواز پر اطمینان نہیں ہواہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن