میرے بیٹے کی تاریخِ پیدائش 22 مارچ 2023 ہے، میں اس کا نام محمد ہومایل اُویس رکھنا چاہتا ہوں،کیا یہ نام درست ہے،اور اس نام کامطلب کیا ہے؟
سائل کی مراد اگر ہُمَیل(humail) ہے تو یہ ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم حضرت ہمیل بن الدمون رضی اللہ عنہ كا نام ہے،اس کا معنیٰ ہے’’ایسا بہتا ہوا پانی جس کو کوئی روکنے والا نہ ہو‘‘،یہ نام رکھنا درست ہےاور اس سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا نامِ نامی اسم گرامی، خیر و برکت کے لیے لگانا اور اس کے بعد والد کانام اُویس،نسبت کے لیے لگانا بھی درست ہے۔
تاج العروس میں ہے:
"والهمل :الماء السائل الذي لا مانع له ... وكزبير: هميل بن الدمون أخو قبيصة صحابي ولقبيصة صحبة أيضا، ذكرهما ابن ماكولا، وقد أنزلهما النبي صلى الله تعالى عليه وسلم في ثقيف."
(ص:163،ج:31،تحت :ھ،م،ل،ط:دارإحياء التراث العربي)
أسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ میں ہے:
"هميل بن الدمون بن عبيد بن مالك... بايع هو وأخوه قبيصة للنبي صلى الله عليه وسلم فأنزلهما الطائف، فهما في ثقيف."
(ص:388،ج:5،ط:دار الکتب العلمیة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144409101008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن