بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

حنین نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

 حنین نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کے آخِر میں اللہ کا نام لگا سکتے ہیں؟

جواب

حُنَین (ح کے پیش اور نون کے زبر کے ساتھ) مکہ اور طائف کے درمیان ایک وادی کا نام ہے، جہاں غزوہ حنین کا معرکہ پیش آیا تھا، اس کا ایک معنی ’’رحمت‘‘ کابھی ہے، نیز بعض صحابہ کرام کا بھی یہ نام رہا ہے، لہذا ’’حنین‘‘ نام رکھنا   صحیح اور باعثِ برکت ہے، اورحنین کے بعد بطور لاحقہ اللہ کا نام لگانا درست ہے۔

معجم البلدان میں ہے:

"حنين:
يجوز أن يكون تصغير الحنان، وهو الرحمة، تصغير ترخيم۔۔۔وهو اليوم الذي ذكره جل وعز في كتابه الكريم: وهو قريب من مكة، وقيل:
هو واد قبل الطائف، وقيل: واد بجنب ذي المجاز، وقال الواقدي: بينه وبين مكة ثلاث ليال."

(ج: 2، ص: 313، ط: دار صادر)

اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ میں ہے :

"حنين مولى العباس بن عبد المطلب.

كان عبدا وخادما للنبي صلى الله عليه وسلم فوهبه لعمه العباس رضي الله عنه، فأعتقه، وهو جد إبراهيم بن عبد الله بن ‌حنين."

(حنين مولی العباس بن عبدالمطلب ، 2/ 91 ، رقم :1296،ط: دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144512100113

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں