ایک عورت عدت میں ہے، اور اس کی امی کی طبیعت خراب ہے، کیا وہ اس سے ملنے جا سکتی ہے ؟
عورت کے لیے عدت میں والدہ کی عیادت کے لیے جانا جائز نہیں، اگر والدہ کو مستقل تیمارداری اور خدمت کی ضرورت ہو اور کوئی اور ان کی بیمار پرسی کےلیے موجود نہ ہو تو عدت گزارنے والی بیٹی ان کو اپنے پاس بلا لے، خود ان کے پاس نہ جائے، تاکہ عدت کی پابندی پر بھی عمل ہوجائے اور والدہ کی خدمت بھی ہوجائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه."
(3/ 536، كتاب الطلاق ، باب العدة، ط: سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144511100928
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن