بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 ذو الحجة 1445ھ 02 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت میں داماد سے ملاقات


سوال

عدت کے دوران عورت اپنے داماد سے مل سکتی ہے؟

جواب

واضح رہے کہ عدت کے دوران عدت گزارنے والی عورت کو اپنےمحرم رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت ہوتی ہے، عدت گزارنے والی عورت کے لیے صرف بناؤ سنگھار اور گھر سے نکلنے کی ممانعت ہوتی ہے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں   عدت کے دوران مذکورہ عورت کو داماد سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 530):

(تحد) بضم الحاء وكسرها كما مر (مكلفة مسلمة - ولو أمة - منكوحة) بنكاح صحيح ودخل بها، بدليل قوله.(إذا كانت معتدة بت، أو موت) وإن أمرها المطلق، أو الميت بتركه لأنه حق الشرع، إظهارا للتأسف على فوات النكاح (بترك الزينة) بحلي أو حرير، أو امتشاط بضيق الأسنان (والطيب) وإن لم يكن لها كسب إلا فيه (والدهن) ولو بلا طيب كزيت خالص (والكحل والحناء ولبس المعصفر والمزعفر) ومصبوغ بمغرة، أو ورس.....(ولا تخرج معتدة رجعي وبائن) بأي فرقة كانت على ما في الظهيرية ولو مختلعة على نفقة عدتها في الأصح اختيار، أو على السكنى فيلزمها أن تكتري بيت الزوج معراج (لو حرة) أو أمة مبوأة ولو من فاسد (مكلفة من بيتها أصلا)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200479

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں