بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسے کے استاد کے لیے مقررہ تنخواہ سے زیادہ رقم لینے کا حکم


سوال

میں ایک مدرسے میں مدرس ہوں، میں مدرسے میں دن میں تین وقت ڈیوٹی کرتا ہوں، (صبح 12 بجے تک، دوپہر  کو اور شام کو) ، مہتمم صاحب مجھے صرف 5000 معاوضہ دیتے ہیں،  حالاں کہ 5000 یہاں پر صرف صبح 12 بجے تک کام کرنے والے مدرسین کا معاوضہ ہے،  اور دوپہر  کو ڈیوٹی کرنے والوں کا معاوضہ  3000  روپے ہے،   میں یہاں ناظمِ مالیات ہوں، کم تنخواہ ملنے کی وجہ یہی ہے کہ میں مہتمم صاحب کا شاگرد ہوں، اسی جامعہ سےپڑھا ہوا ہوں، اس لیےمیں کچھ بول بھی نہیں سکتا، اب سوال یہ ہے کہ کیا میں مہتمم صاحب کی اجازت کے بغیر مقررہ 5000 پانچ ہزار کی تنخواہ کی بجائے اپنے فرائض کے مطابق دو ٹائم کا سات یا آٹھ ہزار روپے تنخواہ وصول کر سکتا ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  سائل کے لیے مہتمم صاحب کی اجازت کے بغیر   از خود مقررہ تنخواہ سے زیادہ وظیفہ وصول کرنا جائز نہیں ہے؛  کیوں کہ مقررہ تنخواہ ان کی کل خدمات کا معاوضہ ہے، اس سے زیادہ تنخواہ بلا عوض ہوگی جو کہ ناجائز ہے،  سائل کو چاہیے کہ مہتمم صاحب کو اپنے معاملہ  سے آگاہ کرکے تنخواہ میں اضافہ کرنے کی درخواست  کرے، اور مہتمم صاحب کو بھی چاہیے کہ اساتذہ کی مجبوریوں اور ان کی خدمات کو سامنے رکھ کر تنخواہ مقرر کرلے اور اگر اس تنخواہ سے گزارا نہیں ہوتا تو کسی اور جگہ ملازمت تلاش کرے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(والثاني) وهو الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل."

(كتاب الإجارة، مبحث الأجير الخاص، ج:6، ص:69، ط:سعيد)

مبسوط سرخسی میں ہے:

"الإجارة عقد على المنفعة بعوض هو مال."

(كتاب الإجارة، ج:15، ص:74، ط:مطبع السعادة)

الموسوعہ الفقہیہ میں ہے:

"المعاوضة في اللغة: أخذ شيء مقابل شيء أو إعطاؤه، ولا يخرج المعنى الاصطلاحي عن المعنى اللغوي."

(مصطلح:معاوضة، تعريف المعاوضة، ج:38، ص:187، ط:مطابع دار الصفوة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404100841

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں