بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

اجتہادی فیصلے کا انکار کرنا


سوال

اگر کوئی مسلمان کسی اجتہادی فیصلہ کو صحیح تسلیم نہیں کرتا تو اس کے لیے شریعت میں کیا حکم ہے؟

جواب

اجتہاد کی کئی اقسام ہیں، جس کی مکمل تفصیل فقہ کی کتابوں میں موجود ہے، یہاں تفصیل کا موقع نہیں، ان میں سب سے قوی اور مضبوط اجتہاد صحابہ کرام علیہم الرضوان کا اجتہاد ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجتہاد کے ذریعہ کسی شرعی مسئلہ پر متفق ہوجائیں تو یہ اجتہاد اجماعِ صحابہ کہلائے گا اور یہ اجتہاد حجتِ قطعیہ ہے، اور اس کا منکر نہایت ہی گمراہ ہے اور حدِکفر کے قریب ہے۔(شرح العقائدمع النبراس،ص:566،ط:لاہور)

اسی طرح اگر کوئی شخص یا گروہ ائمہ کرام رحمہم اللہ کے اجتہاد ات اور ان کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتا ایسا شخص بھی گمراہ ہے۔

اگر سوال سے مقصود اس کے علاوہ ہے تو مکمل وضاحت کے ساتھ لکھ کر نیز اجتہاد اور مسئلہ مجتہد فیہا کی نوعیت اور اس کی تفصیل ذکرکرکے دوبارہ دریافت کرلیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200686

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں