اگر امام بھول کر اکیلا آہستہ آواز میں سلام پھیر لے تو اب مقتدی کس طرح سلام پھیریں گے؟
امام کا لفظِ سلام کو جہراً کہنا سنت ہے، اگر کبھی امام بھول کر سلام سراً پھیر دے تو ایسی صورت میں مقتدیوں کے لیے حکم یہ ہے کہ جیسے ہی اُن کو امام کے سلام کا علم ہو وہ بھی سلام پھیر دیں، نماز درست ہو جائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 475):
"(وسننها) ....... (وجهر الإمام بالتكبير) بقدر حاجته للإعلام بالدخول والانتقال. وكذا بالتسميع والسلام".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144201200050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن