بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

امام سراً سلام پھیر دے تو مقتدی کیا کرے؟


سوال

اگر امام بھول کر اکیلا آہستہ آواز میں سلام پھیر لے تو اب مقتدی کس طرح سلام پھیریں گے؟

جواب

امام کا لفظِ سلام کو جہراً کہنا سنت ہے، اگر کبھی  امام بھول کر سلام سراً  پھیر دے  تو ایسی صورت میں مقتدیوں کے لیے حکم یہ ہے کہ جیسے ہی اُن کو امام کے سلام کا علم ہو وہ بھی سلام پھیر دیں، نماز درست ہو جائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 475):

"(وسننها) ....... (وجهر الإمام بالتكبير) بقدر حاجته للإعلام بالدخول والانتقال. وكذا بالتسميع والسلام".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں