موانع حمل کے طریقوں میں سے ایک جدید طریقہ ایمپلانٹ ہے، یہ ماچس کی تیلی کی طرح مڑا ہوا ایک راڈ ہوتا ہے جو بالائی بازو میں جلد کے نیچے رکھا جاتا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا اس کے رکھوانے سے وضو اور غسل پر کوئی اثر پڑتا ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں ایمپلانٹ کرتے وقت اگر راڈ رکھنے کی وجہ سے بدن سے کوئی گندگی(خون،پیپ وغیرہ)نکلےتو اس سے وضو ٹوٹ جاۓگاورنہ نہیں،البتہ غسل لازم نہیں ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وينقضه) خروج منه كل خارج (نجس) بالفتح ويكسر (منه) أي من المتوضئ الحي معتادا أو لا، من السبيلين أو لا (إلى ما يطهر) بالبناء للمفعول: أي يلحقه حكم التطهير."
(کتاب الطہارۃ،مطلب نواقض الوضوء،134/1،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن