بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 ذو الحجة 1445ھ 02 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

امثال نام رکھنا


سوال

 مجھے "امثال "نام کے معنی پوچھنا ہیں!

جواب

’’امثال ‘‘  کا لفظ عربی زبان میں دو طرح سے پڑھا جاتا ہے:

۱) الف کے زبر کے ساتھ (اَمثال):  مثل کی جمع ہے اور مثل مثال کے معنی میں ہے یعنی بہت ساری مثالیں۔(قاموس الوحید)

۲) الف کے زیر کے ساتھ(اِمثال) : باب افعال کا مصدر ہے اور اس کا معنی یہ ہے کہ قصاص میں کسی کو قتل کرنا یا مثلہ کرنا۔(قاموس الوحید)

دونوں لفظ (اَمثال اور اِمثال) نام رکھنے کے لیے مناسب نہیں ہیں۔ سائل کو چاہیے کہ ایسے نام کا  انتخاب کرے جو انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے ہو یا کم از کم اس کا معنی اچھا ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں