بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلام میں شادی کی اہمیت اور ضرورت نفس


سوال

کیا شادی کرنا ضروری ہے ؟ یا بنا شادی کیے بھی بندہ رہ سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اسلام میں نکاح کی بڑی اہمیت ہےاسلام نے نکاح کے تعلق سے جو فکرِ اعتدال اور نظریہ توازن پیش کیا ہے وہ نہایت جامع اور بے نظیر ہے،اسلام کی نظر میں نکاح محض انسانی خواہشات کی تکمیل اور فطری جذبات کی تسکین کا نام نہیں ہے، انسان کی جس طرح بہت ساری فطری ضروریات ہیں، بس اسی طرح نکاح بھی انسان کی ایک اہم فطری ضرورت ہے۔ اس لیے اسلام میں انسان کو اپنی اس فطری ضرورت کو جائزاور مہذب طریقے کے ساتھ پوراکرنے کی اجازت ہے اوراسلام نے نکاح کوانسانی بقا وتحفظ کے لیے ضروری بتایا ہے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو اپنی سنت قرار دیا ہےنکاح کرنا میری سنت ہے،اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کوآدھا ایمان بھی قرار دیا ہے ،نکاح انبیاء کرام کی بھی سنت ہے،حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر کوئی ایسی شریعت نہیں گزری جو نکاح سے خالی ہو لہذا اصل عمل نکاح کرنا جس کا شریعت نے حکم دیا ہے یہ ہی عبادت ہے اس کا ترک کرنا عبادت نہیں ہے ۔

اللہ تبارک وتعالی کا ارشادہے :

"وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلاً مِّنْ قَبْلِکَ وَجَعَلْنَا لَہُمْ اَزْوَاجًا وَّ ذُرِّیَّةً“(سورۃ الرعد)

ترجمۃ:اورہم نےیقینا آپ سے پہلے بہت سے رسول بھیجے اورہم نےان کو بیبیاںاور بچے بھی دیے ".(بیان القرآن:288)

حدیث شریف میں ہے : 
'' وعن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا تزوج العبد فقد استكمل نصف الدين، فليتق الله في النصف الباقي»''۔

(کتاب النکاح،الفصل الثالث،2/ 930،المكتب الإسلامي)

مرقاة المفاتيح میں ہے :

'' ((فليتق الله في النصف الباقي)) أي: في بقية أمور دينه، وجعل التزوج نصفاً مبالغةً للحث عليه. وقال الغزالي: الغالب في إفساد الدين الفرج والبطن، وقدكفى بالتزوج أحدهما، ولأن في التزوج التحصن عن الشيطان، وكسر التوقان، ودفع غوائل الشهوة، وغض البصر، وحفظ الفرج''.

(كتاب النكاح،5/ 2049،دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144410100003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں