میری شادی کو ختم ہوئے آج آٹھ سال ہو گئے ہیں، بات بنتی ہی نہیں، کبھی مجھے سمجھ نہیں آتی اور کبھی اُنہیں۔ اب تو یہ حال ہے کہ بات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو جاتی ہے۔مجھے معلوم کرنا ہے کہ کہیں کوئی بندش یا عمل تو نہیں ہے؟اور مزید یہ کہ شادی کے لیے کچھ پڑھنے کے لیے بھی بتا دیں؟
ہر چیز میں مؤثر حقیقی اللہ تعالی کی ذات ہی ہے ،البتہ جادو کی حقیقت اور اثر اندازی سے انکار نہیں کیا جاسکتا ،کیونکہ اشیاء کی تاثیر بھی اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع ہیں؛لہذا صورت مسئولہ میں جادو وسحر سے سائل کی نکاح کی بندش ممکن ہے،اور جادو کےاثرات اور بندش سے بچاو کا جو طریقہ کہ جس کی طرف شریعت نے ہمیں رہنمائی کی ہےوہ یہ ہیں ۔
1۔ سب سے بنیادی بات کہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور ان کی صفات پر کامل ایمان اور یقین ہو، اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ ہو تو قوتِ ایمانی سے ہی ان شاء اللہ بہت سی شیطانی قوتیں اور نفسیاتی حملے پسپا ہوجاتے ہیں۔
2۔ پنچ وقتہ نمازوں کی پابندی، ان کی شرائط و احکام کی رعایت رکھ کر ادا کرنے کا اہتمام، جو درحقیقت خالق ومالک سے تعلق مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے، اور جب بندے کا تعلق اللہ سے مضبوط ہوتاہے تو شیطان کا بس اس پر نہیں چلتا۔
3۔ ہر وقت پاکی کا اہتمام کرنا، با وضو رہنا، اور تلاوتِ قرآنِ کریم کی کثرت، نیز ذکر کی پابندی۔
4- مکمل سورہ بقرہ معتدل آواز میں وقتاً فوقتاً گھر میں تلاوت کرنے کا اہتمام کریں۔
5۔ صبح وشام کی حفاظت کی مسنون دعائیں پڑھنے کا اہتمام، (جو مختلف مستند علماءِ کرام نے جمع کرکے شائع کردی ہیں، کسی بھی دینی کتب خانے سے حاصل کی جاسکتی ہیں) نیز درج ذیل اذکار صبح وشام سات سات مرتبہ پابندی سے یقین کے ساتھ پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں تھتکار کر سر سے پیر تک اپنے پورے جسم پر پھیردیں، ان شاء اللہ ہر قسم کےسحر، آسیب اور نظرِ بد کے اثراتِ بد سے حفاظت رہے گی:
درود شریف، سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی، سورہ الم نشرح، سورہ کافرون، سورہ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس اور درود شریف۔
6- ایک روایت میں ہے کہ حضرت کعب احبار رحمہ اللہ جو پہلے یہود کے بڑے علماء میں سے تھے ،پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمان ہوگئے تھے،انہوں نے بیان کیا کہ اگر میں یہ چند کلمات نہ پڑھا کرتا تو یہود جادو سے مجھے گدھا بنا دیتے وہ الفاظ یہ ہیں:
" أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيْمِ الَّذِيْ لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَـرٌّ وَّلَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنىٰ كُلِّهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ. "
لہذا جادو سے بچاؤ کے لیے اس دعا کو بھی کثرت سے پڑھنا چاہیے۔نيز جادوکے اثر کو ختم کرنے کےلیے ایک طریقہ علامہ شامی رحمہ اللہ نےبھی لکھا ہے :
جادوکے اثر کو ختم کرنے کےلیے ایک طریقہ علامہ شامی رحمہ اللہ نےبھی لکھا ہے :
("فائدة : نقل ط عن تبيين المحارم عن كتاب وهب بن منبه أنه مما ينفع للمسحور والمربوط أن يؤتى بسبع ورقات سدر خضر وتدق بين حجرين ثم تمزج بماء ويحسو منه ويغتسل بالباقي فإنه يزول بإذن الله تعالى.")
(كتاب الطلاق، باب العنين، ج :3، ص:496، ط : دار الفکر)
’’ترجمہ :سبز بیری کےسات پتے لئے جائیں ،پھر دو پتھروں کے بیچ میں رکھ کرانہیں کوٹ دیاجائے ،پھر انہیں پانی میں ملایاجائے ،اس کے بعد جس پر اثرہواہےوہ شخص اس میں ایک (منہ بھرکے)گھونٹ پی لے اور باقی ماندہ سے غسل کرے تو اللہ تعالی کی رحمت سے بھرپور امید ہے کہ (مسحورسے)اس کااثرختم ہوجائے گا۔ان شاء اللہ ۔‘‘ اگر اس کے باوجود بھی افاقہ نہ ہو تو کسی پابند شریعت سے براہِ راست رجوع کرلیجیے۔
اور رشتہ کے لیے صدقِ دل سے نمازوں کے بعداورتہجد و غروب کے وقت دعا مانگیں، اور صلاۃ الحاجت کا اہتمام کریں، نیز مندرجہ ذیل معمولات میں سے کوئی ایک یا سب اختیار کرسکتے ہیں:
1۔{رَبِّ إِنِّي لِمَاأَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ} کا کثرت سے ورد کریں۔
2۔نمازِ عشاء کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اوردرمیان میں گیارہ سومرتبہ "یاَلَطِیْفُ"پڑھ کراللہ تعالیٰ سے دعاکرنا بھی مجرب ہے۔
3۔نمازِ عشاء کے بعد تنہائی میں دو رکعت صلاۃ الحاجت پڑھ کر اُس کے بعد اول وآخر 7 دفعہ درود شریف اور درمیان میں"یَابَدِیْعَ الْعَجَائِبِ بِالْخَیِْر یَا بَدِیْعُ"101 مرتبہ پڑھ کر اللہ تعالٰی سے دعا کیاکریں۔
4۔روزانہ سورۂ "یسن" کی تلاوت کر نے کے بعد اللہ تعالٰی سے یقین کے ساتھ دعاء کیا کریں۔
5۔ فجر اور مغرب کی نمازوں کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۃ واقعہ اور سورۃ طارق پڑھنے کا معمول بنائیں۔
کنز العمال میں ہے:
"اقرأوا "يس"؛ فإن فيها عشر بركات ما قرأها جائع إلا شبع وما قرأها عار إلا اكتسى وما قرأها أعزب إلا تزوج وما قرأها خائف إلا أمن وما قرأها محزون إلا فرح وما قرأها مسافر إلا أعين على سفره وما قرأها رجل ضلت له ضالة إلا وجدها وما قرئت على ميت إلا خفف عنه وما قرأها عطشان إلا روی وما قرأها مريض إلا برء."
(الباب السابع في تلاوة القرآن وفضائله، الفصل الثاني في فضائل السور، ج: 1، ص: 589 ط: مؤسسة الرسالة)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144610100252
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن