لڑکی کے جہیز پر زکاۃ ہے یا نہیں ؟ابھی رخصتی نہیں ہوئی ۔
سونا، چاندی، نقدی اور مالِ تجارت کے علاوہ، جہیز کے سامان وغیرہ پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی، اس لیے کہ یہ مالِ نامی (حقیقتاً یا حکماً بڑھنے والا مال) نہیں ہے، جب کہ زکاۃ لازم ہونے کے لیے مالِ نامی ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے اگر کسی لڑکی کے پاس جہیز کا سامان جمع ہے تو اس سامان پر زکاۃ لازم نہیں۔ البتہ اگر شادی کے لیے نقد رقم جمع کر رکھی ہے،اور یہ نقد رقم نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت) کے برابر یا اس سے زائد ہے، یا اس نقد رقم کے ساتھ سونا، چاندی یا دوسری ضرورت سے زائد رقم ملا کر زکات کا نصاب بن جاتاہے تو اس صورت میں زکاۃ لازم ہوگی ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200314
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن