جیم رجنی وغیرہ کا کاروبار کرنا کیسا ہے؟ اگر کسی کو بطورِ مضاربت پیسے دیے اور وہ ان پیسوں سے ان اشیاء کا کاروبار کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جیم، رجنی (جیسی تمباکو والی چھالیہ) کی تجارت اگر چہ جائز ہے لیکن پسندیدہ نہیں ہے اور مضرِّ صحت ہونے کی وجہ سے قانونی طور پر ان کا بیچنا بھی منع ہے، اس لیے ایسے کاروبار سے احتراز کرنا چاہیے، تاہم اس کی آمدنی حرام نہیں ہوگی۔
لہذا اگر مذکورہ کاروبار میں مضاربت کے طور پر کسی کو پیسے دئیے ہوں اور اس میں مضاربت کی شرائط پائی جاتی ہوں تو اس مضاربت سے حاصل ہونے والا نفع لینا جائز ہوگا۔
مضاربت کی شرائط سے متعلق تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
مضاربت کی تعریف اور اس کی شرائط
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200761
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن