بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 ذو الحجة 1445ھ 04 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

جانور کو راحت دینے کے لیے مار دینے کا حکم


سوال

اگر کوئی جانور بوجہ بیماری تکلیف میں ہو اور کوئی دوا اثر نہ کر رہی ہوتو کیا اسے گولی  مار سکتے ہیں؛ تا کہ وہ سکون میں آجائے؟

جواب

اگر کوئی  حلال  ماکول  اللحم  جانور  (یعنی جس کا گوشت کھایا جاتاہے) بیمار ہو گیا  ہو   تو ایسی حالت میں  اُسے ذبح کر کے کھایا  جا سکتا ہے،  اور اگر کوئی حرام جانور اس طرح بیمار ہو گیا ہو کہ اس پر دوا اثر نہ کر رہی ہو  اور  تکلیف میں ہو تو اُسے راحت دینے کی غرض سے ذبح کیا جا سکتا ہے،  اور اگر ذبح کرنا دشوار ہو تو  اس کو  مارنے کے لیے کوئی  دوسری   صورت بھی    اختیار کی جا سکتی ہے۔ 

الفتاوى الهندية (5/ 361):

" وكذا الحمار إذا مرض و لاينتفع به فلا بأس بأن يذبح فيستراح منه، كذا في الفتاوى العتابية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں