ہم نے مرغا حلال کیا، بسم اللہ بھی پڑھی، لیکن گردن فورا جدا ہو گئی تو اس کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ جانور ذبح کرتے وقت اس کی سانس مکمل نکلنے سے پہلے اس کی گردن الگ کرنا مکروہ ہے، اس لئے کہ اس میں جانور کو ایذاء ہے، تاہم اگر جانور بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا گیا ہو اور اسی وقت گردن الگ کردی گئی ہو تو بھی جانور حلال ہوجائے گا۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں جب مرغا ذبح کرتے وقت ذبح کرنے والے نے بسم اللہ پڑھی تھی، لیکن گردن پوری جدا ہوگئی، تو اس صورت میں یہ عمل مکروہ تھا، البتہ مرغا حلال ہوگیا اور اس کا کھانا جائز ہے۔
العنایہ شرح الہدایہ میں ہے:
"قال (ومن بلغ بالسكين النخاع أو قطع الرأس كره له ذلك وتؤكل ذبيحته).
ثم ذكر المصنف - رحمه الله - الأصل الجامع في إفادة معنى الكراهة وهو كل ما فيه زيادة ألم لا يحتاج إليه في الذكاة."
(كتاب الذبائح، ج:9، ص:496، ط:دار الفكر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144511102712
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن