بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

جرسی گائے کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟


سوال

جرسی گائے کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں جرسی گائے کی پیدائش گائے کے بطن سے ہو تو اس صورت میں اس کی قربانی جائز ہے، البتہ قربانی ایک عظیم عبادت ہے اس لئے اس میں ایسا جانور ذبح کرنابہترہے جس میں کسی قسم کا شک وشبہ نہ ہو،جب غیرمشتبہ جانور آسانی سے میسر ہو تو اس قسم کے مشتبہ جانور کو ذبح نہ کرنے میں احتیاط ہے، اپنی عبادت کومجبوری کے بغیرمشتبہ بنانامناسب نہیں۔

فتاوی ھندیہ میں ہے:

"ولا يجوز في الأضاحي شيء من الوحشي، فإن كان متولدا من الوحشي والإنسي فالعبرة للأم، فإن كانت أهلية تجوز وإلا فلا، حتى لو كانت البقرة وحشية والثور أهليا لم تجز، وقيل: إذا نزا ظبي على شاة أهلية، فإن ولدت شاة تجوز التضحية، وإن ولدت ظبيا لا تجوز۔"

(كتاب الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب: 5/ 297، ط: ماجدیه)

فتاوی شامی میں ہے:

"والمتولد بين الأهلي، والوحشي يتبع الأم۔"

(‌‌كتاب الأضحية: 6/ 322، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں