میں نے جازکیش اور ایزی پیسہ اکاونٹ سے متعلق بات پوچھنی ہے، جازکیش اکاونٹ میں 1 ہزار روپے ہوں اور مہینہ میں ایک بار ٹرانزیکش کرنے پرروزانہ 30 منٹ اور 30 ایس ایم ایس ملتے ہیں، یہ منٹ اور ایس ایم ایس استعمال کرنا درست ہے یا سود ہے؟اسی طرح ایزی پیسہ اکاونٹ میں 2000 سے 10000 روپے ہوں اور ہفتے میں ایک ٹرانزیکش کرنے پر روزانہ 3 سے 15 روپے تک دیتے ہیں۔ کیا یہ دونوں سود میں آتے ہیں یا نہیں؟
واضح رہے کہ موبائل فون میں کال کرنے کی سہولت فراہم کرنے والی مختلف کمپنیوں کی جانب سے مختلف ناموں سے اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، (مثلاً جاز کیش اکاؤنٹ، ٹیلی نار ایزی پیسہ اکاؤنٹ وغیرہ)، جس میں طے شدہ بیلنس رکھنے کی شرط پر کمپنی کی طرف سے مختلف سہولیات اکاؤنٹ ہولڈر کو مہیا کی جاتی ہیں؛ جیسے: فری منٹ، فری ایس ایم ایس و غیرہ، تو ایسے اکاؤنٹ کھلوانے اور اس کے ذریعہ رقم بھیجنے اور وصول کرنے کا حکم یہ ہے کہ اگر کمپنی سے مقررہ رقم رکھنے کی شرط پر اضافی سہولیات فراہم ہی نہیں کی جائیں تو اس صورت میں ایسا اکاؤنٹ کھلوایا جا سکتا ہے، تاہم اگر کمپنی کی طرف سے مخصوص رقم جمع کرانے کی شرط پر مقررہ سہولیات فراہم کی جاتی ہوں، چاہے کوئی لینا چاہے یا نہ چاہے تو ایسی صورت میں ایسا اکاؤنٹ درحقیقت سودی ہوتا ہے، جسے کھلوانے کی شرعاً اجازت نہیں؛ کیوں کہ کمپنی میں اکاؤنٹ ہولڈر کی جانب سے جو رقم جمع کرائی جاتی ہے وہ کمپنی کے ذمہ قرض ہوتی ہے اور اکاؤنٹ ہولڈر جب اپنی رقم واپس لینا چاہے کمپنی رقم واپس کرنے کی پابند ہوتی ہے، اور قرض پر کسی بھی قسم کا مشروط نفع از روئے شرع سود ہونے کی وجہ سے حرام ہوتا ہے؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں ایسا اکاؤنٹ کھلوانا جائز نہیں، چاہے فری منٹ و دیگر فراہم کردہ سہولیات سے اکاؤنٹ ہولڈر فائدہ اٹھائے یا نہ اٹھائے ، اگر کسی نے ایسا اکاؤنٹ کھلوا رکھا ہے اسے فوری طور پر سچے دل سے توبہ و استغفار کرتے ہوئے مذکورہ اکاؤنٹ بند کروا دینا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200327
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن