کسی عورت کے دو بچے پیدا ہوئے ،جس میں دوسرا بچہ دو مہینے بعد پیدا ہوا، اب یہ عورت ایک مدتِ نفاس گزارے گی یا دو الگ الگ ؟
صور تِ مسئولہ میں عورت کی مدت نفاس پہلے حمل سے شمار ہوگی،اوردوسرے حمل کے بعدجو خون دیکھا جاۓ،اس کو استحاضہ شمار کیا جاۓگا۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ونفاس التوأمين من الأول. كذا في الكافي وشرط التوأمين أن يكون بين الولدين أقل من ستة أشهر وإذا كان بينهما ستة أشهر أو أكثر فهما حملان ونفاسان."
(کتاب الطہارۃ،الفصل الثانی فی النفاس،37/1،ط:دار الفکر بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101569
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن