بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

جڑواں بچوں میں نفاس کی مدت کب سے شمار ہوگی؟


سوال

کسی عورت کے دو بچے پیدا ہوئے ،جس میں دوسرا بچہ دو مہینے بعد پیدا ہوا، اب یہ عورت ایک مدتِ نفاس گزارے گی یا دو الگ الگ ؟

جواب

صور تِ مسئولہ میں عورت کی مدت نفاس پہلے حمل سے شمار ہوگی،اوردوسرے حمل کے بعدجو خون دیکھا جاۓ،اس کو استحاضہ شمار کیا جاۓگا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ونفاس التوأمين من الأول. كذا في الكافي وشرط التوأمين أن يكون بين الولدين أقل من ستة أشهر وإذا كان بينهما ستة أشهر أو أكثر فهما حملان ونفاسان."

(کتاب الطہارۃ،الفصل الثانی فی النفاس،37/1،ط:دار الفکر بیروت)
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101569

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں