بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

جس جانور کا پیدائشی ایک خصیہ ہو اس کی قربانی


سوال

اگر قربانی کے  جانور کا پیدائشی ایک خصیہ ہو تو اس کی قربانی ہو جاتی ہے؟

جواب

جس جانور کے پیدائشی دونوں خصیے نہ ہوں یا ایک خصیہ نہ ہو ایسے جانور کی قربانی درست ہے۔ (فتاوی مفتی محمود9/590)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَيَجُوزُ الْمَجْبُوبُ الْعَاجِزُ عَنْ الْجِمَاعِ، وَاَلَّتِي بِهَا السُّعَالُ". ( كتاب الأضحية، الْبَابُ الْخَامِسُ فِي بَيَانِ مَحَلِّ إقَامَةِ الْوَاجِبِ، ۵ / ۲۹۷، ط: دار الفكر)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

’’سوال : ایک فوطہ والے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟

جواب : اس کی بھی قربانی درست ہے‘‘۔ (۱۷ / ۳۵۳، دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200518

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں