بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

جس لڑکی سے بھی نکاح ہواسے تین طلاق کہنے کاحکم


سوال

میں نے پہلے بھی یہ سوال کیا مگرجواب نہیں ملا، مگراس سوال کے جواب کی سخت ضرورت ہے۔ میراسوال یہ ہے:اگرکوئی آدمی ایسے بولے: اگراس لڑکی کے سواجس سے بھی میرانکاح ہوجائے اس پرطلاق ہوتین دفعہ طلاق ہو باربارطلاق ہو جتنی لڑکیوں سے میرا نکاح ہوجائے ان پرتین تین دفعہ طلاق ہو اس لڑکی کے سواکسی سے بھی نکاح نہیں کروں گا یہ سب ایک ہی سانس میں بولا۔ یہ آدمی غیر شادی شدہ ہے، یہ آدمی حنفی ہے، حنفی فقہ میں کوئی راستہ نہیں ہے، یہ آدمی روزے واذکاربھی کرتاہے، مگراس کی شہوت کم نہیں ہوتی اور ہروقت برے خیالات آتے ہیں ڈرہے کہ گناہ کی طرف مائل نہ ہوجائے۔ کیامیں شافعی مفتی سے فتویٰ لوں اور میرے جملے لغو ہوجائیں اور نکاح کروں؟ کیاطلاق واقع ہوجائے گی یانہیں؟ کیاحنفی کے لیے اس طرح فتویٰ پرعمل کرناجائزہے یانہیں؟

جواب

محترم اس سے پہلے بھی متعدد بار آپ کے سوال کا جواب دیاگیاہے، لیکن ہرمرتبہ سوال کے الفاظ میں معمولی ردوبدل کے بعد پھرسوال کردیاجاتاہے، اس وقت بھی آپ نے یہی سوال ایک سے زائد مرتبہ بھیجاہے اور اس کے الفاظ مختلف ہیں۔ بنابریں آپ سے درخواست ہے کہ اگرواقعی یہ مسئلہ پیش آیاہے اور آپ کراچی کے رہائشی ہیں توجامعہ کی دارالافتاء میں آکردستی سوال میں حتمی الفاظ لکھ کرتحریری فتویٰ حاصل کرلیں۔ اور اگرآپ کی رہائش کراچی میں نہیں یاکسی وجہ سے جامعہ نہیں آسکتے تو سوال میں واضح اور حتمی طورپروہی الفاظ تحریرکریں جوحقیقت میں ادا کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد جواب دیاجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143604200028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں