بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

جس مسجد میں کیمرے لگے ہوں اس میں نماز پڑھنا


سوال

 میں جس مسجد میں نماز پڑھتا ہوں وہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیے گئے ہیں، جہاں پہ نماز پڑھی جاتی ہے وہاں پر تین کیمرے ہیں، یعنی ایسی کوئی جگہ ہی نہیں ہے جہاں پر  کیمرے نہ ہو ۔مجھے پوچھنا یہ ہے کہ میں نماز اپنے محلے کی مسجد میں پڑھوں یا دوسرے محلے کی مسجد میں پڑھوں ؟کیونکہ محلے کی مسجد میں کیمرے ہیں اور فتوے کے مطابق کیمرے میں آنا بڑا گناہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ جان دار کی   تصویر اور ویڈیو ریکارڈنگ  عام جگہوں پر بھی ناجائز ہے، مسجد جیسی  مقدس اور پاکیزہ  جگہ پر جان دار  کی تصویر اور کیمرے  سے ریکارڈنگ کی حرمت  اور بھی زیادہ  ہوگی؛  اس لیے  مساجد  میں  کیمرےلگانے سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔

 صورت مسئولہ میں اگر سائل کی  محلہ مسجد  میں   اندر کیمرے لگے ہوں  تو  کوشش کرکے مسجد میں  ایسی جگہ کا انتخاب کریں جو   کیمرے  سے آڑ میں ہو ، کوشش کے باوجود  اگر آپ  کیمر ے سے محفوظ نہ  رہ  سکیں تو    امید ہے کہ ان شاء  اللہ  آپ گناہ گار نہیں ہوں گے، اور  ایسی مسجد میں نماز  پڑھنا     جائز  تو ہے، البتہ اگر  سائل دوسری کسی ایسی مسجد  میں نما ز پڑھتا ہےجہاں کیمرے نہ ہوں تو  مذکورہ عذر کی وجہ سے  محلہ کی مسجد کا حق فوت  کرنا لازم نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في البحر: وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا، انتهى، وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

(حاشية ابن عابدين: كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1 /647، ط: سعيد)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510102030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں