میرے بہنوئی کا 19/01/2024ء میں انتقال ہوچکا ہے، جب کہ میری بہن کا انتقال مرحوم (بہنوئی ) سے پہلےیعنی 30/09/2022ءکو ہوچکاہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا میری بہن کا اپنے شوہر کے ترکہ / میراث میں کوئی حق ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جب سائل بہن کا اس کے شوہر کی زندگی میں انتقال ہوگیا تھا تو ان کا اپنے شوہر (سائل کے بہنوئی) کے ترکہ میں کوئی حق نہیں ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أن شرط الإرث وجود الوارث حيا عند موت المورث."
(كتاب الفرائض، ج:6، ص:769، ط: سعيد)
وفيه أيضاً:
وشروطه ثلاثة: موت مورث حقيقة، أو حكما كمفقود، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة، أو تقديرا كالحمل والعلم بجهل إرثه."
(کتاب الفرائض ج:6 ص: 758، ط: سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144608101202
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن