دونوں خطبوں کے درمیان میں واقع وقفے کی کیا وجہ ہے؟
عبادتوں کی روح یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے عمل مبارک کی پیروی کی جائے، اور رسول اللہ ﷺ جمعہ کے دن منبر پر کھڑے ہوکر دو خطبے پڑھتے تھے اور دونوں کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے بیٹھتے تھے۔
صحیح البخاري، كتاب الجمعة، باب القعدة بین الخطبتین یوم الجمعة، (1/127) ط: قدیمي:
عن عبد الله قال: کان النبي صلی الله علیه وسلم یخطب خطبتین، یقعد بینهما.
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جمعے کے دن دو خطبے دیتے تھے، ان دونوں کے درمیان بیٹھتے تھے۔ (بخاری)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 148):
(ويسن خطبتان) خفيفتان، وتكره زيادتهما على قدر سورة من طوال المفصل (بجلسة بينهما) بقدر ثلاث آيات على المذهب، وتاركها مسيء على الأصح، كتركه قراءة قدر ثلاث آيات، ويجهر بالثانية لا كالأولى.
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200514
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن