بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ و عیدین کی نماز میدان یا حجرہ میں ادا کرنے کا حکم


سوال

مسجد کے باہر میدان یا حجرہ میں نماز جمعہ و عید کا کیا حکم ہے؟

جواب

جمعہ و عیدین کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد ہونا شرط نہیں ہے، البتہ افضل یہ ہے کہ جمعہ کی نماز جامع مسجد میں ادا کی جائے اور عید کی نماز عیدگاہ یا کسی بھی میدان میں ادا کی جائے، لہٰذا اگر جمعہ و عیدین کی نماز کسی میدان یا حجرہ میں ادا کی جائے تو جمعہ و عیدین کی نماز ادا ہوجائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 169):

"(والخروج إليها) أي الجبانة لصلاة العيد (سنة وإن وسعهم المسجد الجامع) هو الصحيح.

(قوله: هو الصحيح) قال في الظهيرية. وقال بعضهم: ليس بسنة وتعارف الناس ذلك لضيق المسجد وكثرة الزحام والصحيح هو الأول. اهـ.

وفي الخلاصة والخانية السنة أن يخرج الإمام إلى الجبانة، ويستخلف غيره ليصلي في المصر بالضعفاء بناء على أن صلاة العيدين في موضعين جائزة بالاتفاق، وإن لم يستخلف فله ذلك. اهـ. نوح."

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144110201787

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں