اگر مرد سعی جرابیں پہن کر کرے تو پھر کیا کرنا ہوگا؟
واضح رہے کہ مردو ں کے لیے احرام کی حالت میں قدم کے بیچ میں ابھری ہوئی ہڈی جہاں پر عام طور پر بال اگتےہیں اور دونوں ٹخنے کھلا رکھنا ضروری ہے ، اگر ایک دن یا ایک رات ٹخنے یا قد م کے بیچ میں ابھری ہوئی ہڈ ی کو چھپائے گا تو دم دینا واجب ہو گا ، اس سے کم صدقہ فطر کی مقدار صدقہ کرنا لازم ہو گا۔
لہذا مذکورہ مسئلہ میں سعی جرابیں پہن کر کی تو صدقہ کرنا لازم ہے۔
حاشیۃ ارشاد الساری میں ہے:
"(و لبس الخفين ) أي إلا أن لا يجد نعلين فانه يقطعهما أسفل من الكعبين (و الجوربين) اي لبسهما سواء كانا منعلين أو غير منعلين ( و كل ما يواري الكعب الذي عند معقد شراك النعل) أي في المفصل الذي وسط القدم لا الكعب المعتبر عند غسل الرجلين."
(باب الحرام ، فصل فی محرمات الإحرام ص : 168 ط:المکتبة الإمدادیة)
فتاوی شامی میں ہے:
"(وخفين إلا أن لا يجد نعلين فيقطعهما أسفل من الكعبين) عند معقد الشراك.
(قوله: وخفين) أي للرجال فإن المرأة تلبس المخيط والخفين كما في قاضي خان قهستاني."
(کتاب الحج، 490/2،ط: سعید)
حج کے مسائل کے انسائیکلوپیڈیا میں ہے :
"احرام کی حالت میں ۔۔۔اگر ایک دن ایک رات ٹخنے یا قدم کے بیچ میں ابھری ہوئی ہڈی کو چھپائے گا تو دم دینا واجب ہو گا ، اور اس سے کم میں صدقہ فطر کی مقدار صدقہ کرنا لازم ہو گا ۔
(پیر کی ہڈی، 250/1، ط: بیت العمار )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601101700
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن